اہواز، ارنا - ایران کی اسٹیل پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نے ملک میں اسٹیل کی موجودہ پیداوار 28 ملین ٹن سالانہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اس وقت دنیا میں اسٹیل پیدا کرنے والے ممالک میں سب سے زیادہ شرح نمو رکھتا ہے۔

یہ بات سید رسول خلیفہ سلطانی نے بدھ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کو 2026 تک 55 ملین ٹن تک پہنچ جانا چاہیے، جس تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
سلطانی نے کہا کہ ایران میں اسٹیل کی پیداوار کی سالانہ ترقی 8 فیصد ہے جو کہ اسٹیل اور پیٹرو کیمیکل کے علاوہ کسی بھی شعبے میں موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں اسٹیل کے تقریباً 15 منصوبے لگائے جا رہے ہیں اور تعمیر کیے جا رہے ہیں اور اس کے کام کرنے سے 2026 میں حقیقی پیداوار 35 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں اسٹیل کی پیداوار کی مالیت 18 ارب ڈالر ہے، عالمی اوسطاً 600 ڈالر فی ٹن ہے، جس کا مطلب ہے کہ اگر ملک میں اسٹیل کی صنعت نہیں ہے تو ہمیں سالانہ 18 ڈالر اسٹیل درآمد کرنا ہوں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ملک میں ہر ٹن اسٹیل کی پیداوار کی شرح مبادلہ 75 سے 80 ڈالر کے درمیان ہے، چند سال پہلے تک ملک میں ہر ٹن اسٹیل کی پیداوار کی شرح مبادلہ 135 ڈالر تھی اور لوکلائزیشن کے ساتھ ملک میں اسٹیل کی صنعت کو درکار آلات اور پرزوں کی تعداد میں کمی آئی۔
ایرانی اسٹیل پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نے ملک میں فولاد کی پیداوار کے اعلیٰ فائدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ہر ٹن فولاد کی عالمی قیمت 600 ڈالر ہے ملک میں ہر ٹن کی پیداوار پر 75 سے 80 ڈالر لاگت آتی ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں اسٹیل کی پیداوار بہت زیادہ اقتصادی اور منافع بخش ہے۔
ملک میں اسٹیل کی صنعت کے لیے اسپیئر پارٹس، آلات اور استعمال کی اشیاء کی لوکلائزیشن کے لیے تیسری خصوصی نمائش کل بروز منگل اہواز میں منعقد ہوئی جس میں اسٹیل انڈسٹری کے لیے اسپیئر پارٹس اور آلات کی 100 فیکٹریوں نے شرکت کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu