ارنا رپورٹ کے مطابق، "سید احسان خاندوزی" نے ایران اخبار میں ایرانی صدر کے دور ےچین سے متعلق ایک مضمون میں کہا ہے کہ ایران اور چین کے درمیان مہذب تعلقات ایک دن شاہراہ ریشم جیسے تجارتی راستے پر قائم ہوئے اور دوسرے دن دونوں طرف کی تکمیلی اقتصادی اور تزویراتی ضرورتوں کو پورا کرنے کے ذریعے۔
اس مضمون کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ یہاں تک کہ اپنے حریفوں اور دشمنوں کی تباہ کن کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ، دونوں ممالک ممکنہ اتحادی بن گئے ہیں جو مختلف شعبوں میں اپنے اختیار میں متعدد آلات استعمال کرکے نہ صرف ایک دوسرے کے ترقیاتی اخراجات کو کم کرسکتے ہیں بلکہ، تعاون کا ایک کامیاب ماڈل بنا کر، انہیں یوریشیائی علاقے میں وسیع تر تعاون کا مرکز بنانا ہوگا اور اس جغرافیائی علاقے کے مشرق اور مغرب کے درمیان منافع بخش قدر کی زنجیریں بنانی ہوں گی۔
ایرانی وزیر خزانہ نے اس مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ جامع تعلقات استوار کرنے اور 13ویں حکومت کے ساتھ منسلک ہونے کی حکمت عملی کے ساتھ بہت سے مشترکہ نقطہ ہیں جو موجودہ صلاحیتوں پر بھروسہ کرکے دونوں ممالک کے مختلف اقتصادی شعبوں میں سنجیدہ مواقع پیدا کرسکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu