تہران۔ ارنا۔ نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ لبنان، علاقے کے اہم ملکوں میں سے ایک ہے اور اغیار کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی ہوگی۔

"علی باقری کنی" نے دورہ بیروت کے موقع پر ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر رئیسی کی حکومت کی خارجہ پالسیوں میں سے ایک؛ ہمسایہ ممالک سے تعلقات کا فروغ ہے؛ جس کا مطلب ہمسایہ اور علاقائی ممالک پر توجہ دینا ہے اور لبنان بھی خطے ایک اہم ممالک میں سے ہے؛ یہ دورہ بھی لبنانی حکام سے مشورے کیلئے کیا گیا ہے۔

باقری کنی نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے دو روزہ دورہ لبنان کے موقع پر اس ملک کے بعض حکام بشمول اسپیکر اور وزیر خارجہ سے ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کی تاریخ اور ثقافتی مشترکات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے باہمی تعلقات بالخصوص اقتصادی شعبوں کی سطح کو بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔

نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں لبنان اور مزاحمت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور مزاحمت، لبنان میں قیام استحکام اور سلامتی کا ستون ہے؛ لہذا مزاحمت کو اس طرح تحفظ دیا جانا ہوگا کہ وہ اس ملک میں امن و سلامتی کے استحکام اور قیام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر سکے۔

باقری نے دورہ لبنان میں اپنی ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ لبنان کے مستقبل کا فیصلہ لبنانی عوام ہی کریں گے اور اغیار کو اس ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دورے کا اسلامی انقلاب کی فتح کی ساگرہ سے ایک ساتھ ہونے کی وجہ سے لبنان کے دیگر شہروں میں اس مناسب سے منعقدہ تقریبوں میں حصہ لے کر مجھے بہت فخر ہوئی کہ لبنانی عوام اسلامی انقلاب اور اس کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) اور اس راہ میں جانوں کا نذرانہ دینے والے شہدا بشمول شہید جنرل سلیمانی سے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu