ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" نے آج بروز جمعرات کو اسلامی انقلاب کی فتح کی 44 ویں سالگرہ اور ایران میں جمہوریہ اسلامی کے قومی دن کی آمد کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام میں سب ایرانیوں کو اسلامی انقلاب کی فتح کی سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بہت بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہم نے گزشتہ چالیس سالوں کے دوران، ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی، دفاعی، صنعتی، ہوابازی، میڈیکل اور دیگر شعبوں میں بہت بڑی ترقی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران؛ اب سائنس اور ٹیکنالوجی کے بہت اہم شعبوں میں عروج تک پہنچ گیا ہے اور یہ قائد اسلامی انقلاب کی رہنمائی اور اس سرزمین کے نوجوانوں کی انتھک کوششوں سے حاصل ہوئی ہے۔
امیرعبداللہیان نے مزید کہا کہ اگرچہ دشمن عناصر نے ایران کیخلاف دہشتگردی پابندیاں لگانے اور ایرانوفوبیا کی ناکام پالیسی سے اس ملک کے نوجوانوں کو یاس کا شکار کرنے کی پوری کوشش کی ہے اور ایرانی قوم کی ترقی کی راہ میں ہر طرح کی رکاوٹیں حائل کی ہیں تاہم جن شعبوں پر انہوں نے ہمارے خلاف پابندیاں لگائیں ان میں ہم نے سب سے زیادہ ترقی اور توسیع کی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب نے صدر رئیسی کی حکومت میں پائیدار اقتصادی توسیع اور پابندیوں کو بے اثر کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران؛ خطے میں اپنے خاص جغرافیائی محل وقوع سے اور بطور ایک مہذب اور اسلامی ملک کے پابندیوں کی منسوخی کی کوشش کرتا رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کبھی مذاکرات کی میز کو نہیں چھوڑا ہے اور ہم کبھی مذاکرات اور سفارتکاری کے راستے سے دور نہیں ہوگئے ہیں اور ہم ایرانی قوم کے مفادات کے حصول کیلئے اپنی بھر پور کوشش کریں گے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ ہم تمام شعبوں میں اپنی سرزمین کی خودمختاری، سیاسی آزادی اور قومی سالیمت کی حمایت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے اور متوازن خارجہ پالیسی، متحرک سفارت کاری اور ذہین تعاون کے فریم ورک میں ایشیا اور پڑوسی ممالک سے تعاون؛ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسی فریم ورک کے اندر گزشتہ 500 دنوں کے دوران، ہمسایہ ممالک اور ایشیائی ممالک سے تعاون کی راہ میں بہت بڑے اقدامات کیے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ متوازن خارجہ پالیسی کے فریم ورک میں ہم نے یورپ، افریقہ، امریکی براعظم بشمول لاطینی امریکہ سے تعاون کی توسیع پر سنجیدہ کوشش کی ہے۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ یورپ صرف فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے ممالک پر منحصر نہیں ہے جنہوں نے حالیہ مہینوں میں ہمارے خلاف غیر دوستانہ اقدامات کیے ہیں۔ پورپ براعظم کے بہت بڑے حصے نے ان کی پالیسیوں کی پیروی نہیں کی ہے اور ہم نے ان ممالک سمیت دنیا کے دیگر ملکوں سے تعاون کے فروغ کو اپنے ایجنڈے میں رکھا ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ امریکہ اور تین یورپی ممالک کی وعدہ خلافی کے باوجود ہم اپنے بین الاقوامی وعدوں پر قائم ہیں؛ ہمارا آئی اے ای اے سے تعاون کا سلسلہ جاری ہے لیکن ہم تکنیکی شعبے میں اس تعاون کو جاری رہنے اور آئی اے ای اے کیجانب سے جانبدارانہ اور سیاسی موقف اپنانے سے دور رہنے پر زور دیتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس فریم ورک کے اندر، ہم ایرانی قوم کے مفادات کے حصول اور دیگر فریقین سے مشترکہ مفادات پر توجہ دینے کیلئے ٹھوس اور عملی نتائج پہنچنے کیلئے مذاکرات اور تعاون کا راستہ جاری رکھتے ہیں اور ہم نے مذاکرات کی طرف توجہ صرف مذاکرات کی خاطر نہیں بلکہ اس کے اجتماعی نتائج کے حصول کے لیے دی ہے اور ہم اس بات پر سخت تنقید کرتے ہیں کہ مغرب میں بعض لوگوں نے مذاکرات کو اپنے سیاسی اور جماعتی کھیل کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کئی بار کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کے حصول اور ایران کے قومی مفادات کو یقینی بنانے کے مقصد سے مذاکرات اور سفارت کاری ہمارے سنجیدہ ایجنڈے میں شامل ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت میں عزیز ایرانیوں کو اپنی سرزمین میں آنے جانے کی مزید سہولیات فراہم کی ہے اور حوالے سے مناسب اقدامات اٹھائے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu