یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے بدھ کے روز افغانستان کے موضوع سے ماسکو کی نشست کے موقع پر اسپوٹنک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بعض افراد یقین رکھتے ہیں کہ اس دہشتگردانہ کاروائیوں کی جڑیں ان افراد جنہوں نے 20 سالوں تک افغانستان کا قبضہ کرلیا، کے پروگراموں سے تھیں۔
ایڈمیرل شمخانی نے یوکرائنی صدر کے مشیر کے صوبے اصفہان پر ڈرون حملے کے حوالے سے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زلنسکی اور ان کی ٹیم خبروں کی شہ سرخیوں پر رہنے کا پسند کرتے ہیں، کسی بھی صورت میں، اگر کوئی معاملہ تھا، تو یوکرین کی طرف سے کسی بھی کارروائی سے پہلے اس کی وضاحت اور تردید کرنی چاہیے، جبکہ انہوں نے بعد میں بالواسطہ طور پر اس موضوع کی تردید کی لہذا یوکرائنی صدر کے مشیر کے بیانات بالکل کھوکھلاپن تھے۔
یاد رہے کہ انہوں نے افغانستان پر علاقائی سلامتی کے مذاکرات میں کہا کہ افغانستان میں انتہائی علاقائی مداخلت ملک میں عدم تحفظ کو پورے خطے تک پھیلانے کا سبب بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کردار رکھنے والے تمام ممالک کو انتہائی علاقائی طاقتوں کو ملک میں مداخلت کی اجازت نہیں دینی چاہیے کیونکہ انہوں نے خبردار کیا کہ مداخلت افغانستان میں عدم استحکام کو علاقائی آفت میں بدل دے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu