یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے ہفتہ کے روز اپنے آذری ہم منصب الہام علی اف کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ناقابل تسخیر تاریخی اور ثقافتی رشتوں کی بنیاد پر قائم ہوئے ہیں، ایران اور آذربائیجان کی حکومتیں اپنے تعلقات کو دشمنوں کے زیر اثر ہونے کی اجازت نہیں دیتیں۔
تہران میں آذربائیجان کے سفارت خانے میں ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک سکیورٹی گارڈ کو ہلاک اور دو کو زخمی کرنے کے ایک دن بعد، دونوں صدور نے ہفتے کے روز فون پر بات کی۔
صدر رئیسی نے واقعے پر آذری حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور آذربائیجانی قوم کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کو معاملات کی پیروی کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
صدر علی اف نے اپنی طرف سے رئیسی کا آذری قوم کے تئیں ہمدردی کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جمعہ کا واقعہ ایک غیر متوقع جرم تھا تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعاون اس سطح پر ہونا چاہیے کہ کسی کو بھی ایسے واقعات کے بہانے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو درہم برہم کرنے کا موقع نہ ملے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu