بغداد - ارنا - عراق میں سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ فاتح کمانڈروں کا ہولناک قتل غداری اور بزدلانہ جرم ہے اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے مرتکب افراد کو دوہرا کر دے۔

یہ بات فائق زیدان نے جمعرات کے روز اسلام کے بہادر کمانڈروں، قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی تیسری شہادت کی برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ فاتح کمانڈروں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کا قتل ایک مجرمانہ اور قانونی بنیاد کے بغیر فعل تھا۔
زیدان نے مزاحمتی کمانڈروں کے قتل کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو ایک "زمینی جرم" قرار دیا اور مزید کہا کہ عراق یقیناً دہشت گردی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فاتح کمانڈروں کی شہادت ایک عظیم اور ناقابل تلافی نقصان ہے۔
اس تقریب میں وزیر اعظم محمد شیاع السودانی اور عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی سمیت متعدد اعلیٰ عراقی حکام نے بھی شرکت کی۔
عراقی وزیراعظم نے اسی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کمانڈروں کو قتل کرنے کی امریکی کوشش کی مذمت کی اور اس اقدام کو عراق کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔
السودانی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ کی سابق حکومت کا فاتح کمانڈروں کو نشانہ بنانے کا اقدام عراق کی علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی ڈروں نے 3 جنوری 2020 کو بغداد کے ہوائی اڈے میں شہید سلیمانی اور ابومہدی المہندس کو نشانہ بناکر شہید کردیا، یہ حملہ امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے کیا گیا۔  
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu