نیویارک۔ ارنا۔ امریکہ میں "گن وائلنس آرکائیو" نے اطلاع دی ہے کہ 2022 میں اس ملک میں 6000 سے زیادہ بچے فائرنگ اور مسلح تشدد کی وجہ سے جاں بجق یا زخمی ہوں گے، جو گزشتہ 9 سالوں میں ریکارڈ کی کی گئی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق،  امریکہ میں "گن وائلنس آرکائیو" بیس نے 2022 کے اختتام سے چند روز قبل ایک رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ اس سال 17 سال اور اس سے کم عمر کے 6,230 بچے گولیاں لگنے سے ہلاک یا زخمی ہوئے۔

یہ وہ وقت ہے جب امریکہ میں 2021 میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے بچوں کی تعداد تقریباً 5,708 تھی۔

امریکہ میں "گن وائلنس آرکائیو" بیس نے کہا ہے کہ رواں سال فائرنگ سے سب سے زیادہ بچے جاں بحق یا زخمی ہوئے ہیں۔

اس ویب سائٹ کے مطابق 2022 میں 11 سال یا اس سے کم عمر کے کم از کم 306 بچے گولیوں کی زد میں آ کر جاں بحق ہوئے۔ اس کے علاوہ 12 سے 17 سال کی عمر کے 1,323 بچے بھی فائرنگ میں جاں بحق ہوئے۔

امریکہ میں "گن وائلنس آرکائیو" بیس 2014 سے کام کر رہا ہے۔ اس ڈیٹا بیس کے مطابق میں 17 سال یا اس سے کم عمر کے تقریباً 2,859 بچے گولیاں لگنے سے جاں بحق یا زخمی ہوئے۔

یہ اعدادوشمار اس وقت شائع ہوئے ہیں جب کرسمس کے دن ریاست میسوری میں واقع کینساس سٹی میں ایک 3 سالہ بچی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اس فائرنگ کو حادثاتی قرار دیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu