ارنا رپورٹ کے مطابق، روسی مصری کونسل برائے خارجہ امور کے ایگزیکٹو سربراہ "عزت سعد" نے روسی نیوز ایجنسی سپوٹنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور مصر کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں ہیں کیونکہ اس کے راستے میں متعدد متنازعہ معاملات ہیں، لیکن عراقی ثالثی جو اردن میں بغداد 2 کانفرنس میں تبادلہ خیال کیا گیا ثالثی مذاکرات کے آغاز کے دروازے کھول سکتی ہے۔
ان مصری عہدیدار نے کہا کہ ایران اور مصر کے تعلقات کے درمیان دروازے کھولنے میں عراق مرکزی کردار ادا کرے گا، خاص طور پر چونکہ قاہرہ ہمیشہ تمام ممالک کے ساتھ تعمیری رویہ رکھتا ہے۔
انہوں نے اس سوال کہ اگر بغداد تہران-ریاض مکالمے جیسے نقطہ نظر کو یکجا کرنے میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو مصر اس سلسلے میں کیسا تعاون کرے گا ؟ سے متعلق کہا کہ عراق، ایران-سعودی مذاکرات کی طرح قریب لانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ عراقیوں کے تجربے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ عراق کو ایران کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کی وجہ سے یہ مقام حاصل ہے اور وہ قاہرہ اور تہران کے نقطہ نظر کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
عزت سعد نے اس بات پر زور دیا کہ مصر کی خارجہ پالیسی جس طریقہ کار پر مبنی ہے، اس کے مطابق مصر نے گزشتہ برسوں کے دوران تعلقات میں تناؤ کے باوجود ترکی کے ساتھ متنازعہ معاملات پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے اور یہی چیز ایران کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں بھی ہو سکتی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu