یہ بات روچیرا کامبوج نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے شہریوں پر پابندیوں کے اثرات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے پاس ان پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنے ایجنڈے میں کیا منصوبے اور اقدامات ہیں، بھارت کی سفیر کی حیثیت سے ہمارا مستقل موقف ہے، یہ ہے کہ پابندیوں سے عام لوگوں کی زندگیوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔
کامبوج نے کہا کہ میرے خیال میں یہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی مشترکہ رائے ہے، خاص طور پر انسانی امداد پر پابندیوں کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی کی بنیادی ذمہ داری دیتا ہے۔ بورڈ کے 15 ارکان ہیں، ہر ایک ایک ووٹ کے ساتھ۔
انہوں نے کہا کہ منتخب اراکین ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ انہیں جنرل اسمبلی کی طرف سے مینڈیٹ دیا جاتا ہے۔
خاتون بھارتی سفیر نے کہا کہ تاہم، میں یہاں صرف ایک منتخب رکن کے طور پر نہیں بلکہ 15 رکنی سلامتی کونسل کی جانب سے کہتا ہوں کہ مجموعی طور پر ہر کوئی شفافیت اور احتساب کو بہتر بنانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں پہلے ہی پیش رفت ہو چکی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 11 دسمبر 2022 - 16:07
نیویارک، ارنا- اقوام متحدہ میں خاتون بھارتی سفیر نے کہا ہے کہ پابندیوں کو عام لوگوں کی زندگیوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔