علامہ غلامحسین محسنی اژہ ای نے صوبے فارس کے چیف جسٹس سے ایک ٹیلی فونک رابطے میں اس واقع کے متاثرین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ اس تلخ واقعے کے ملوثین اور مجرموں کی شناخت کیلیے
حفاظتی انتظامات اور پولیس کی حفاظتی سہولیات سے فائدہ اٹھائیں اور جلد از جلد عدالت میں مقدمہ درج کر کے مجرموں کوکڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔
رائٹرز نے ایک خبر میں اعلان کیا ہے کہ شیراز میں شاہ چراغ کے مزار پر حملے کی ذمہ داری داعش گروپ نے قبول کی ہے۔