یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز بیلاروس کے وزیر خارجہ ولادیمیر ماکی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
صدر رئیسی نے بیلاروس کے صدر کے ساتھ سمرقند میں ہونے والے شنگھائی اجلاس کے دوران ہونے والی ملاقات اور کیے گئے معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان معاہدوں پر عمل درآمد کے عمل کو تیز کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے ایران اور بیلاروس کے درمیان بالخصوص توانائی اور سازوسامان کے شعبوں میں تعاون کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اقتصادی اجلاسوں کا انعقاد دونوں ممالک کے تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا ایک اشارہ ہوگا۔
ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ پابندیوں کو بے اثر کرنے کا ایک طریقہ آزاد ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا ہے، پابندیوں نے ہمیں کبھی نہیں روکا اور نہ کبھی روکے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ایران پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور امریکہ کی بڑھتی ہوئی دشمنی ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت کی وجہ سے ہے۔
اس ملاقات کے دوران بیلاروس کے وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کی کہ بیلاروس کی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافے کے لیے تیار کردہ روڈ میپ پر عمل درآمد سے بہت زیادہ مددگار ثابت ہو گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 26 اکتوبر 2022 - 17:34
تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ پابندیوں کو بے اثر کرنے کا ایک طریقہ آزاد ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا ہے، پابندیوں نے ہمیں کبھی نہیں روکا اور نہ کبھی روکے گی، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ امریکہ کی بڑھتی ہوئی دشمنی کی وجہ ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت ہے۔