ارنا رپورٹ کے مطابق، مہسا امینی کے خاندان کی کمیشن میں شرکت کیلئے ملک کے داخلی امور کے کمیشن، کونسلوں اور پارلیمنٹ کے کچھ معزز اراکین کی جانب سے بارہا دعوتوں اور متعدد فون کالز کے باوجود، ان کے اہل خانہ نے عدالتی حکام کے ذریعے اس مسئلے کو پیروی کرنے پر زور دیا اور کمیشن میں شرکت نہیں کی۔
حادثے کے وقت سے لے کر ہسپتال میں موت کے وقت تک مہسا امینی کے لیے کیے گئے طبی اقدامات کے مطابق ملک کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ اور تہران کے کسرا ہسپتال کی جانب سے کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی نہیں دیکھی گئی۔
مرحومہ مہسا امینی کی پبلک سکیورٹی پولیس سٹیشن میں منتقلی اور وہاں رہنے کے دوران، ان کی کسی بھی طرح مار پیٹ نہیں ہوئی تھی۔
قانونی اخلاق کے پولیس کو اپنے ڈھانچے،طریقوں اور انتظامی عمل کا جائزہ لینا ہوگا اور اس میں ترمیم کرنی ہوگی؛ پارلیمنٹ کا داخلی امور کمیشن اس معاملے کی پیروی کرے گا۔
شرعی حجاب کی حدود کی قطعی تعریف اور متعلقہ مبہم تصورات کی وضاحت کے حوالے سے اسلامی تعزیرات کے نوٹ 638 میں اختیارات کے تصادم کے اصول سے بچنے کے لیے، عدلیہ بل کے ذریعے، ترمیم کی جانی ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu