محمد اسلامی نے بدھ کے روز نطنز میں نئے سینٹری فیوجز کے تیسرے جھڑپ میں افزودگی کے بارے میں جاری کردہ IAEA کی خفیہ رپورٹ کے رد عمل میں تصدیق کی کہ رپورٹس خفیہ ہیں اور ایجنسی کو رازداری کے تحفظات پر عمل کرنا چاہیے، حالانکہ ہر بار یہ خفیہ رپورٹس میڈیا کو دستیاب کرائی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ایران آئی اے ای اے کا باضابطہ رکن ہے اور معاہدوں کا پابند ہے، تمام جوہری سرگرمیاں ایجنسی کی نگرانی میں چلائی جاتی ہیں، لہذا ایران ایجنسی کو اپنے ارادوں، منصوبے، عمل درآمد کے وقت اور آپریشن کے بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ IAEA نے ان دو سے تین دنوں میں جو رپورٹیں شائع کی ہیں وہ ہمارے سرکاری اور واضح اقدامات سے ماخوذ ہیں، اس طرح کے اقدامات کا مقصد اسٹریٹجک ایکشن کے قانون پر عمل درآمد اور جوہری معاہدے کے وعدوں کو کم کرنا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu