فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ خضر عدنان نے پیر کے روز صہیونیوں کے ذریعے قرآن مجید کی بے حرمتی اور ان کے متعدد نسخوں کو نذر آتش کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند صیہونیوں کی طرف سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنا دین اسلام کے ساتھ جارحیت اور دشمنی اور مقدس مقامات سے دشمنی کیلیے ایک خطرناک اقدام اور مسجد الاقصی پر جارحیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت کو مسلمانوں کے مقدسات اور عقائد کی اس بے حرمتی اور تجاوز کے جواب میں بڑھنا چاہیے۔
عدنان نے کہا کہ ہم ان گھناؤنے جرائم کے سامنے خاموشی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم نے اعلیٰ ترین مذاہب اور آسمانی ادیان کو نشانہ بنایا ہے اور ہم فلسطینی علماء سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس جرم کے سامنے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
الخلیل کے اوقاف کے ڈائریکٹر نضال الجعبری نے اس حوالے سے کہا کہ کچھ صہیونی آباد کاروں نے شہر الخلیل میں ایک مسجد میں قرآن پاک کے ایک نسخے پھاڑ کرنے اور آگ لگانے کے بعد ردی کی ٹوکری میں ڈال دیے.