نیویارک، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ امید ہے کہ عراقی گروپوں کے درمیان مفاہمت اس ملک میں ایک طاقتور حکومت کی تشکیل کا باعث بنے گی۔

یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے جنہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کی شرکت کیلیے نیویارک کے دورے پر ہیں ، بدھ کے روز عراقی وزیر اعظم کےساتھ ملاقات کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے عراق میں اس سال اربعین کی تقریب کی مخلصانہ میزبانی اور انعقاد پر عراقی حکومت اور قوم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عراقی گروپوں کے درمیان مفاہمت اس ملک میں ایک طاقتور حکومت کی تشکیل کا باعث بنے گی۔

ڈاکٹر رئیسی نے شملچہ اور بصرہ کی ریلوے لائن کے منصوبے کی جلد تکمیل کی ضرورت کیلیے عراقی وزیر اعظم کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے چھوٹے مسئلے کا حل اور اسے تیزی سے تکمیل کرنا دوطرفہ روابط اور تعاون کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مقدس مقامات کیلیے زائرین کی آمد و شد کی سہولت کا باعث ہے۔

انہوں نے خطے کے ممالک بشمول ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے عراقی حکومت اور وزیر اعظم کی نیک نیتی اور کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ایران، عربستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ عمل عراق میں دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کیے گئے معاہدوں اور مفاہمت کے مطابق انجام پذیر ہونا چاہیے۔        

ایرانی صدر مملکت نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنے علاقائی تعلقات میں امت مسلمہ کے مفادات کو مدنظر رکھا ہے۔

اس موقع پر مصطفی الکاظمی نے اربعین حسینی کے موقع پر عراقی عوام کی میہمان نوازی پر ایرانی عوام اور حکام کی رضامندی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ عراقی عوام نے اربعین حسینی اور زائرین کیلیے صرف اپنا فرض ادا کیاہے

ایرانی صدر پیر کی رات ایک اعلی سطحی وفد کی قیادت میں میں  اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچ گئے۔

واضح رہے کہ اس دورے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبد اللہیان، سینیئر مذاکرات کار علی باقری کنی، صدارتی دفتر کے سربراہ غلام حسین اسماعیلی، صدر کے معاون برائے سیاسی امور محمد جمشیدی اور پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ وحید جلال زادہ صدر رئیسی کی ہمراہی کر رہے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز