تہران۔ ارنا- ایرانی صدر نے کہا ہے ہم کہ تیل اور گیس کی صنعت، نقل و حمل اور خاص طور پر چابہار-وسطی ایشیا ٹرانزٹ روٹ کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں تعاون کی موجودہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ایران اور بھارت کے تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے اور باہمی تعاون کو وسعت دینے کے لیے ایک مناسب بنیاد فراہم کر سکتے ہیں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر سید "ابراہیم رئیسی" نے جمعہ کی شام کو دورہ ازبکستان کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم "نریندر مودی" سے ایک ملاقات میں اس ملک کے ساتھ تعاملات کی توسیع کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سے ایک قرار دیا اور دونوں ممالک کی تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم بھارت آزاد شخصیتوں جیسے گاندھی، جو سامراجیت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے، کا احترام کرتی ہے۔

صدر رئیسی نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو دوستانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے ہم کہ تیل اور گیس کی صنعت، نقل و حمل اور خاص طور پر چابہار-وسطی ایشیا ٹرانزٹ روٹ کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں تعاون کی موجودہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ایران اور بھارت کے تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے اور باہمی تعاون کو وسعت دینے کے لیے ایک مناسب بنیاد فراہم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مختلف سائنسی اور صنعتی میدانوں میں ایران کی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ظالمانہ پابندیاں ایرانی قوم کی پیشرفت کے راستے کو تبدیل نہیں کرسکتیں۔

در این اثنا بھارتی وزیر اعظم نریند مودی نے ایران یا دوسرے ممالک کے خلاف کسی ملک کی طرف سے یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے خطے میں سامان کی نقل و حمل میں چابہار بندرگاہ کے کلیدی کردار اور اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس بندرگاہ کی ترقی خطے کے ممالک کی اقتصادی ترقی کا باعث بنے گی۔

انہوں نے افغانستان میں تبدیلیوں کے حوالے سے دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کا بھی ذکر کیا اور اس سلسلے میں تہران اور دہلی کے درمیان بین الاقوامی اور علاقائی تعاون کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز