یہ بات ابوالفضل عمویی نے ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے خاتمے کیلیے ایران کی ثالثی کردار اداکرنے کے لیے یورپی ممالک بشمول فرانس کی درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ''یہ درخواست ایرانی حکومت کیلیے ایک نیا موقع ہے۔ کیونکہ مغرب اور امریکہ کے ہاں ایران خطے اور دنیا میں ایک بڑا کھیلاڑی اور بااثر ملک ہے اسی لیے ان ممالک نے ایران سے مدد کی درخواست کی ہے۔''
عمویی نے مزید بتایا کہ ایران اس بحران کے وہی آغاز سے جنگ اور خونریزی کے ساتھ اپنی مخالفت کا اعلان کیا ہے اگرچہ ایران کے خیال میں اس بحران کی جڑ نیٹو کی توسیع پسندی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu