اس یونین نے اس سے منسوب بیان کی مکمل طور پر تردید کی ہے کہ اس نے غاصب صیہونیوں کے ساتھ ترکی کے تعلقات کو معمول پر لانے کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے "جعلی بیان" قرار دیا ہے۔
"عربی 21" خبروں کے تجزیاتی ڈیٹا بیس کے مطابق، مسلم علما کی عالمی یونین نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ میڈیا کی خبریں کہ یونین تل ابیب اور ترکی کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کرتی ہے جو کہ مارچ میں صیہونیوں کے صدر کے دورہ انقرہ سے شروع ہوئے تھے، غلط ہیں۔
انہوں نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے دورہ ترکی اور ترک صدر رجب طیب اردگان کی طرف سے ان کے استقبال کی مذمت کی ہے، ایک نارملائزیشن قدم کو مسترد اور مذمت کی گئی۔
اس یونین نے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ ان مہمات کے جال میں نہ پھنسیں جو جان بوجھ کر اس عالمی یونین کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم فلسطین کے کاز کی حمایت میں اپنے موقف پر قائم ہیں اور فلسطینی قوم کی تمام دستیاب مادی اور روحانی مدد کے طریقوں سے مدد کرنا ایک جائز فریضہ، ایک انسانی ضرورت اور مختلف اوقات میں فرض ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu