ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران کے بنیادی علمی تحقیقی ادارے کی فلکیات ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی رکن اور بین الاقوامی آبزرویٹری (ایس کا اے) کے ورکنگ گروپ کی رکن "فاطمہ طباطبائی"؛ دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو دوربین کی تعمیر کے لیے بین الاقوامی سائنسی ورکنگ گروپس کی ایک محقق اور ڈائریکٹر ہیں جو حال ہی میں، مطالعات کے ایک گروپ میں، ابتدائی کائناتی دور میں عام سرپل کہکشاؤں کا پتہ لگانے اور ان کا مطالعہ کرنے کے لیے اس رصد گاہ کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا ہے۔
طباطبائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف بیسک نالج کی سائنسی فیکلٹی کی رکن ہیں اور میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ آف ریڈیو آسٹرونومی، ہیڈلبرگ اور سپین میں کینری ایسٹرو فزکس انسٹی ٹیوٹ کے محقق ہیں۔ انہوں نے جرمن یونیورسٹی آف بون، اور میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار ریڈیو آسٹرونومی میں ڈاکٹریٹ کی ہے۔
ایس کا اے ایک بین سرکاری ریڈیو ٹیلی سکوپ پروجیکٹ ہے جسے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں بنایا جائے گا، اور اس کا کل رقبہ تقریباً ایک مربع کلومیٹر ہوگا۔
انٹرنیشنل آبزرویٹری (ایس کا اے) 21 ویں صدی کی سب سے بڑی بین الاقوامی سہولیات میں سے ایک ہوگی جو اپنی تکنیکی ایجادات کی وجہ سے، یہ کائنات سے معلومات کو 10,000 گنا سے زیادہ رفتار سے اور موجودہ ریڈیو دوربینوں سے 50 گنا زیادہ حساسیت کے ساتھ جمع کرنے اور ریکارڈ کرنے کے قابل ہوگا۔
اس دوربین کو دنیا کے دو علاقوں میں اور دو مرحلوں میں بنایا جانا ہے۔ پہلے مرحلے میں جنوبی افریقہ میں 300 میگا ہرٹز سے 20 گیگا ہرٹز کی فریکوئنسی میں تقریباً 200 15 میٹر ڈشز اور آسٹریلیا میں 50 سے 300 میگا ہرٹز کی فریکوئنسی میں تقریباً 130 ہزار دو میٹر کے اینٹینا بنائے جائیں گے، اور دوسرے مرحلے میں یہ تعداد 10 گنا ہوگی۔
لی گئی تصاویر کی ریزولوشن جیمز ویب خلائی دوربین سے 100 گنا بہتر ہو گی اور یہ صلاحیتیں کائنات کے بارے میں ہماری سمجھ میں انقلاب برپا کر دیں گی۔
ایران کے بنیادی تحقیقی ادارے کی فلکیات ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے ڈاکٹر "معصومہ قاسمی نودہی" اور ڈاکٹر "حبیب خسروشاہی" کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے محققین، دنیا کی سب سے بڑی ریڈیو ٹیلی سکوپ کی تعمیر کے لیے بین الاقوامی سائنسی ورکنگ گروپس میں ڈاکٹر فاطمہ طباطبائی کی قیادت میں میں کام کر رہے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu