یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہرگز اپنے ناقابل تنسیخ حقوق کو کبھی نظرانداز نہیں کریں گے اور اور بلاشبہ خطے میں وائٹ ہاؤس اور صیہونیت کا کٹھ پتلی شو ہمیں مزید پرعزم بناتا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک اچھے، مضبوط اور مستحکم معاہدے کو حاصل کرنا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران پائیدار اقتصادی ترقی اور پابندیوں کی منسوخی کے لیے طاقت اور منطق کے ساتھ اپنی باعزت کوششوں کو جاری رکھے گا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیل کے عبوری وزیر اعظم یائیر لاپیڈ نے "اسٹریٹیجک پارٹنرشپ" کی حیثیت سے متعلق ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے جس کا ایک حصہ تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کے روکنے کے لیے امریکہ اور اسرائیل کا سرکاری عہد ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu