یہ بات مہدی فیاضی نے منگل کے روز "پناہ گزینوں کے عالمی دن" کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے گزشتہ سال ہر ایک پناہ گزین پر 50 ملین ریال خرچ کیے لیکن بین الاقوامی تنظیموں نے اس رقم کا صرف ایک فیصد ادا کیا۔
فیاضی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا ملک ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں غیر ملکی طلباء، مہاجرین اور تارکین وطن کی کل تعداد نصف ملین ہے، جن میں سے 95 فیصد کا تعلق افغانستان سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت 180 ہزار غیر ملکی پناہ گزین طلباء جن کے پاس شناختی کارڈ اور شناختی کاغذات نہیں ہیں ہمارے اسکولوں میں ایرانی طلباء کے برابر کے حالات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے اس حکم کے نفاذ کی تصدیق کے بعد وزارت تعلیم نے 2014 میں ایرانی اسکولوں میں خاص طور پر افغان طلباء کے لیے پابندیاں ہٹا کر غیر ملکی طلبہ کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کیے تھے۔
افغان طالب علموں کی محرومی کی وجہ سے قائد اسلامی انقلاب نے واضح طور پر فرمایا کہ غیر ملکی طالب علم کے اندراج کے لئے اسکولوں میں امتیازی سلوک کو روکنے کی ضرورت ہے اور کوئی افغان طالب علم یہاں تک کہ غیر قانونی تارکین وطن بھی تعلیم حاصل کرنے سے دور نہیں رہنا اور سب کو ایرانی اسکولوں میں داخلہ لینے کے قابل ہونا چاہئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 21 جون 2022 - 15:47
تہران، ارنا - ایرانی محکمہ سائنس، تحقیقات اور ٹیکنالوجی کے سربراہ برائے غیر ملکی طلباء کے امور نے کہا ہے کہ ایران اپنے اسکولوں میں 50 لاکھ غیر ملکی طلباء کو ایرانی طلباء کے مساوی حالات میں میزبانی کرتا ہے، جن میں سے 180 ہزار کی شناختی کارڈ نہیں ہے۔