تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خطے کے استحکام کو غیر ملکیوں سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔

 یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز اپنے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے حالیہ دورہ عمان کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا موڑ قرار دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایران اور عمان کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور اس مقدمے کی پیروی کے لیے عمانی وفد کے تہران آنے کا خیرمقدم کیا۔
امیرعبداللہیان نے علاقائی ترقی میں عمان کے کردار کا بھی ایک اہم جائزہ لیا اور خطے میں امن، استحکام اور تعاون کے قیام میں مسقط کی کوششوں کی تعریف کی۔
انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے آئندہ علاقائی دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی حکومتوں کے حکام کو غیر ملکیوں کو خطے میں تعاون اور استحکام پر اثر انداز نہیں ہونے دینا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس خطے کے لوگوں کو اس کی قسمت کا فیصلہ کرنا چاہیے۔
عمانی وزیر خارجہ نے اپنی طرف سے صدر رئیسی کے دورہ عمان کے دوران تہران اور مسقط کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ پر زور دیا اور کہا کہ عمان کو علاقائی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ان کی انتظامیہ کے نئے طرز عمل کے بارے میں یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمان کی حکومت نے ان معاہدوں کی پیروی کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے۔
دونوں حکام نے یمن میں جنگ بندی کے جاری رہنے کا خیرمقدم کیا اور امیرعبداللہیان نے ملک کے خلاف مکمل ناکہ بندی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اپنے عمانی ہم منصب کو ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے۔ @IRNA_Urdu