یہ بات مہدی صفری نے ہفتہ کے روز یورپ، قفقاز اور ایشیا کوریڈور کے بین الاقوامی کمیشن کے سکریٹری جنرل آساوبایف کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
آساوبایف نے کہا کہ ایران کے دورے کا مقصد وسطی ایشیائی ممالک سے یورپ تک سامان کی منتقلی کے لیے ایران کے ٹرانزٹ راستوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دینا ہے۔
انہوں نے خطے کی نئی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بحیرہ کیسپین اور جمہوریہ آذربائیجان کے راستے وسطی ایشیا سے یورپ تک سامان کی نقل و حمل کا حجم اپنی گنجائش سے زیادہ ہے اور اسی وجہ سے ایران سے گزرنے والے راستے اب بہت زیادہ اہم ہیں۔
صفری نے ان ممالک کے ساتھ تعاون کی ترقی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ریل اور سڑک کے راستے محفوظ ترین نقل و حمل کے راستوں میں سے ہیں، بنیادی ڈھانچہ تیار ہے اور ایران کی اہم ٹرانزٹ صلاحیتیں سامان کی بین الاقوامی ٹرانزٹ کی سہولت فراہم کرتی ہیں، خاص طور پر موجودہ حالات میں۔
انہوں نے یورپ، قفقاز اور ایشیا کوریڈور کے رکن ممالک کے ڈرائیوروں کو ایران کے ٹرانزٹ راستوں سے گزرنے کے لیے ویزا جاری کرنے کی سہولت پر زور دیا اور کہا کہ وزارت خارجہ اس میدان میں ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے، اور اس میدان میں کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔
انہوں نے آساوبایف سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ممالک کو عبور کرنے والے ایرانی ڈرائیوروں کو ویزوں کے باہمی اجراء میں سہولت فراہم کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 11 جون 2022 - 18:09
تہران، ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے اقتصادی امور نے کہا ہے کہ ایران کے ریل اور سڑک کے راستے محفوظ ترین نقل و حمل کے راستوں میں سے ہیں، بنیادی ڈھانچہ تیار ہے اور ایران کی قابل قدر ٹرانزٹ صلاحیت سامان کی بین الاقوامی ٹرانزٹ کو سہولت فراہم کرتی ہے۔