تہران، ارنا - چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کے روز بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف امریکہ اور یورپی ٹرائیکا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے کی شدید مخالفت کی۔

یہ بات ژائو لیجیان نے آج بروز جمعرات بورڈ آف گورنرز میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے ایران مخالف قرارداد پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔

 انہوں نے چین بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز میں ایک قرارداد کی منظوری کے ذریعے ایران پر دباؤ ڈالنے کیلیے مذکورہ ممالک کی کوششوں کی مخالفت کرتا ہے۔

لیجیان نے کہا کہ حقائق نے بار بار ثابت کیا ہے کہ دباؤ کسی بھی مسئلے کو حل نہیں کر سکتا، بلکہ صرف تناؤ کو بڑھاتا ہے اور صورت حال کو پیچیدہ بناتا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ  جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت اب ایک نازک موڑ پر ہے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں جوابی اقدامات صرف ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کو کمزور پہنچاتے ہیں اور جوہری مذاکرات کی راہ  کو مشکل بناتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اب ہمارا اہم فرض مذاکراتی عمل کو آسان بنانا اور جوہری معاہدے کو دوبارہ پٹری پر لانا ہے۔ اس منصوبے کے دوبارہ شروع ہونے سے ایران سے متعلق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے تحفظات کے مسائل حل ہو جائیں گے۔

لیجیان نے کہا کہ امریکہ کو وقت ضائع کیے بغیر سیاسی فیصلہ کرنا ہوگا، ایران کے جائز خدشات کا فعال طور پر جواب دینا چاہیے، اور باقی مسائل پر ابتدائی اتفاق رائے کے لیے کوشش کرنا چاہیے۔ تمام متعلقہ فریقوں کو اس کے لیے ضروری حالات اور سازگار بنیادیں بنانا چاہیے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

لیبلز