تہران، ارنا - ایرانی وزیر صحت، علاج اور طبی تعلیم نے کہا ہے کہ "کوواکس" پروگرام نے ابھرتے ہوئے کورونا وائرس اور ڈیلٹا ویرینٹ کے بہت تیزی سے پھیلنے کے عروج کے دوران ایران کو اپنے مالی وسائل اور ضروری ویکسین فراہم نہیں کیں۔

ڈاکٹر بہرام عین اللہی نے کہا کہ ہم انتظار کر رہے تھے کہ اینٹی کورونا وائرس ویکسین کی ڈیلیور ہو جائے گی۔ COVAX میکانزم، جبکہ نہ تو ہمارے اپنے فنڈز ہیں اور نہ ہی ہمیں ویکسین دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا نے ممالک میں مشکل حالات پیدا کر دیے ہیں اور ان میں سے بعض وسائل اور صلاحیتوں کے لحاظ سے ایران سے بہتر ہیں، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران اس وائرس کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ترین ممالک میں سے ایک تھا، جس کی عالمی ادارہ صحت نے توثیق کی ہے اور ہماری کامیابی کا بنیادی عنصر لوگوں کی شرکت اور کیے گئے منصوبوں، پروگراموں اور اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ رہنا تھا۔
وزیر صحت نے کہا کہ کورونا کا مقابلہ کرنے کے لیے لوگ میدان میں اترے اور ویکسینیشن کی بڑی مقدار اور ویکسینیشن میں تیزی نے بیماری پر قابو پانے میں بہت مدد کی۔
انہوں نے کورونا وباء کے پھیلنے کے مشکل حالات کا ذکر کیا جو روزانہ بڑی تعداد میں شہریوں کی جانیں لے رہے تھے اور کہا کہ ہسپتالوں کی گنجائش پوری تھی لیکن ہم ادویات اور طبی آلات کی پابندیوں کی زد میں تھے اور تاریخ اس بات کی نشان دہی کرے گی کہ متکبرین حکومت نے ایرانی عوام پر ظلم کیا ہے۔
عین اللہی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابیوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یونیورسٹیوں کو چاہئے کہ وہ دوسرے ممالک میں صحت کے شعبے کے کارڈ متعارف کرانے کا منصوبہ بنائیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بلاشبہ خطے میں صحت کے لحاظ سے سب سے مضبوط ملک ہے۔
انہوں نے حال ہی میں سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے ورلڈ ہیلتھ فورم میں اپنی شرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ڈبلیو ایچ او کے حکام اور مختلف ممالک کے وزرائے صحت کے ساتھ جو ملاقاتیں کیں ان سب نے اسلامی جمہوریہ ایران کی عظمت اور صلاحیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب سے پہلے ملک میں شعبہ اور طبی تعلیم باہر پر انحصار کا شکار تھی، مگر اب ملک میں طبی علوم کے لیے 65 یونیورسٹیاں، 20,000 فیکلٹی ممبران اور تقریباً 270,000 یونیورسٹیوں کے طلباء ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@