ایران گیس انجینئرنگ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی (IGEDC) کے منیجنگ ڈائریکٹر رضا نوشادی نے اتوار کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ گیس پائپ بچھانے کا کام جنوب مشرقی ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر زابل تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ کمپنی کے پاس کوئی نامکمل پروجیکٹ نہیں ہے حکومت سے منسلک کمپنیوں میں صورتحال منفرد ہے۔
نوشادی نے اس بات پر زور دیا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایرانی سال کو "پیداوار،علم پر مبنی اور ملازمتوں کی تخلیق" کا سال قرار دیا ہے، آئی جی ای ڈی سی نے علم کے حصول کے لیے دو اہم اقدامات کیے ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی کی زیمنس کمپنی نے امریکی پابندیوں کے بہانے 100 ٹربائن فروخت کرنے کا ایک ارب ڈالر کا معاہدہ منسوخ کر دیا، اس کے باوجود ایرانی ماہرین 100 ٹربائنز بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی بنی ہوئی ٹربائنیں زیمنس کی نسبت زیادہ کارآمد ہیں، انجینئرز نے پائپ لائنوں کی زندگی کو بڑھانے کے لیے ایک کوریج ڈیزائن کیا ہے۔
سی ای او کے مطابق، کمپنی نے شفافیت کو بڑھانے کے لیے پروجیکٹ مینجمنٹ کے لیے ایک سافٹ ویئر سیٹ بنایا ہے۔
انہوں نے ارنا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 211 فعال منصوبے ہیں جو IGEDC چلا رہا ہے، منصوبوں کی کل مالیت 5.4 ارب ڈالر ہے۔
اس کے علاوہ، کمپنی کے پاس ٹربو کمپریسرز بنانے کے لیے دو ارب ڈالر کے دو معاہدے ہیں۔
آئی جی ای ڈی سی نے اس سال کو صوبے سیستان اور بلوچستان میں گیس کی ترقی کا سال قرار دیا ہے، زاہدان سے دشتک اور دشتک سے زابل تک گیس انجیکشن کا آغاز ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہروں اور صنعتی کمپلیکس میں گیس کی منتقلی کے منصوبے شروع ہو رہے ہیں۔
انہوں نے جزیرہ قشم میں گیس کی منتقلی کے منصوبے کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ تعمیراتی منصوبہ مشرق وسطیٰ میں سب سے طویل افقی ڈرلنگ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 8 مئی 2022 - 13:20
تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران ایک ماہ کے اندر لافٹ پورٹ سے جزیرہ قشم تک مشرق وسطی میں سب سے طویل افقی سمندری ڈرلنگ شروع کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے.