تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران میں تعینات آسٹرین سفیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران سے میڈیا تعاون بڑھانے میں دلچسبی رکھتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، "ولف دیتریش ہایم" نے آج بروز بدھ کو ارنا چیف "علی نادری" سے ایک ملاقات کے دوران، ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی کے طور پر ارنا کے موثر اور اہم کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے  کہا ہے کہ ارنا؛ خبروں، واقعات اور تبدیلیوں کی عکاسی کے لیے ایک قابل اعتماد اور اہم ذریعہ ہے۔

انہوں نے ملکوں کے درمیان دوستی اور تعاون کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے میں میڈیا کے ناقابل تلافی کردار کی یاد دہانی کرائی اور کہا کہ بلاشبہ اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی (ارنا) تہران ویانا تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں اہم اور موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔

جوہری مذاکرات حتمی نتیجے پر پہنچ چکے ہیں

ایران میں آسٹریا کے سفیر نے اپنے ملک کی جانب سے جوہری مذاکرات کی میزبانی اور مذاکرات کے عمل میں ایرانی وفود کی فعال موجودگی کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ جوہری مذاکرات کسی حتمی نتیجے پر پہنچ چکے ہیں اور مجھے امید ہے کہ مستقبل قریب میں ایران اور امریکہ کے درمیان تصفیہ کا عمل کامیاب ہو جائے گا۔

یوکرین جنگ کے خطے اور دنیا پر بہت سے اثرات مرتب ہوں گے

ایران میں آسٹریا کے اعلی نمائندے نے بھی روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کا حوالہ دیا اور کہا کہ ان کا ملک اس سلسلے میں یورپی یونین کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور اس کا خیال ہے کہ یوکرین میں جنگ؛ خطے اور دنیا پر اس کے بہت سے اثرات ہوں گے۔

انہوں نے ایران کی کئی ہزار سال پرانی ثقافت اور تہذیب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب تک یزد، فارس اور خوزستان کے صوبوں کا سفر کر چکے ہیں اور دوسرے صوبوں کا سفر کرکے ایران اور ایرانیوں کو زیادہ سے زیادہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

در این اثنا ارنا چیف "علی نادری" نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی 500 سالہ تاریخ کا حوالہ دیا اور کہا کہ ایران اور آسٹریا کے تعلقات اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد کے سالوں میں گہرے اور ترقی یافتہ ہوئے ہیں اور آسٹریا میں مقیم ایرانیوں کی بڑی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو گہرا کرنے کی صلاحیتوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ آیت اللہ سید "ابراہیم رئیسی" کی سربراہی میں 13ویں حکومت، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتی ہے اور آسٹریا کے صدر پہلے یورپی رہنما تھے جنہوں نے آیت اللہ رئیسی کو ان کی صدارت پر مبارکباد دی۔

ارنا، آپا کے ساتھ میڈیا تعاون کو بڑھانے کے لیے تیار ہے

نادری، علاقائی اور عالمی تبدیلیوں کی عکاسی کرنے میں میڈیا کے کردار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے؛ آسٹریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی  (آپا) کے ساتھ میڈیا تعاون کو بڑھانے  کے لیے ارنا کی تیاری کا اعلان کیا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان میڈیا تعاون کی توسیع کے ساتھ تعلقات کی ترقی اور دونوں فریقوں کے درمیان اقتصادی، ثقافتی اور سائنسی تعاون کو پہلے کے مقابلے زیادہ مواقع فراہم ہوں گے۔

*بیرون ملک میں ارنا کی میڈیا سرگرمیوں کو پہلے سے زیادہ ترقی کے مواقع کی فراہمی*

 نادری نے ملک کے اندر اور باہر ارنا کی سرگرمیوں کے دائرہ کار سے متعلق عدادوشمار کا اظہار کرتے ہوئے، کہا کہ ارنا کی نئی حکمت عملیوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ خطے اور دنیا میں زیادہ فعال کردار ادا کرے اور تبدیلوں اور خبروں کے واقعات پر کڑی نظر رکھے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بیرون ملک میں ارنا کی میڈیا سرگرمیوں کی ترقی کے لیے پہلے سے زیادہ زمین فراہم کی جائے گی۔

امریکہ نے مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں حائل کی ہیں

نادری نے مزید کہا کہ  بڑی افسوس کی بات ہے کہ امریکیوں نے ابھی تک بورجام معاہدے کے خلاف کیے گئے تباہ کن اقدامات کا ازالہ کرنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں بھی حائل کی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کئی بار اپنی خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ہے اور اب دوسرے فریق کو اس سلسلے میں اپنا سیاسی فیصلہ کرنا ہوگا۔

روس یوکرین تنازعہ کی جڑوں کا جائزہ لیا جائے

 ارنا  چیف نے مغربی طاقتوں پر بھی تنقید کی کہ وہ روسی یوکرین تنازعہ پر یوکرین کی قربانی دے کر عالمی معاملات اپنے مفاد میں آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ سے جنگ اور قتل و غارت کا مخالف رہا ہے اور اس نے کئی بار اس موقف کا اظہار کیا ہے لیکن ہم اس واقعہ کی جڑوں کے جائزے کو ضروری سمجھتے ہیں۔

نادری نے کہا کہ بلاشبہ ارنا کی میڈیا پوزیشن کو دیکھتے ہوئے، ایران اور آسٹریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں کے درمیان تعاون کی ترقی دیگر شعبوں میں سرگرمیوں کی ترقی کے لیے زمین فراہم کر سکتی ہے۔

ارنا کے مطابق؛ اس ملاقات کے اختتام پر اسلامی جمہوریہ ایران میں آسٹریا کے سفیر؛ ارنا چیف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ارنا نیوز ایجنسی کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور خبروں کی تیاری اور اشاعت کے عمل سے قریب سے واقفیت حاصل کی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@