ارنا رپورٹ کے مطابق، نائب ایرانی صدر برائے قانونی امور نے ملک کے خلاف جابرانہ بین الاقوامی اور غیر ملکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے اور ان پابندیوں کے متاثرین کی مدد کرنے اور معاشرے پر ان کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومت کو کابینہ کی طرف سے جائزے اور منظوری کے لیے "پابندیوں سے نمٹنے کا بل" کا مسودہ مسودہ پیش کیا۔
اسلامی انقلاب کی فتح کے آغاز سے لے کر آج تک، اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں نے ہمیشہ ہمارے ملک کے خلاف مختلف یکطرفہ اور بین الاقوامی پابندیاں لگانے کی کوشش کی ہے، جن میں امریکی اور بین الاقوامی بینکوں میں ایرانی حکومت کے اثاثوں کو ضبط کرنے جیسی مالی پابندیاں ایران کی تیل کی صنعت اور تیل کی برآمدات کی ترقی کے لیے کسی بھی معاہدے پر پابندی شامل ہیں۔
ان پابندیوں کا یقیناً ملک میں تجارت، سرمایہ کاری، روزگار اور اقتصادی ترقی جیسے مختلف اقتصادی شعبوں پر خاصا اثر پڑا ہے۔
اس سلسلے میں، ان پابندیوں کے اثرات کو روکنے اور کم کرنے کے لیے اور مناسب قوانین کے نفاذ کے ذریعے پابندیوں کے متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے، "پابندیوں سے نمٹنے کا بل" کا مسودہ تیار کر کے حکومت کو جائزے اور منظوری کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
اس بل کو نائب ایرانی صدر برائے قانونی امور نے متعلقہ مطالعہ کرنے اور مذکورہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے متعدد ماہرین کی میٹنگیں منعقد کرنے کے بعد تیار اور مرتب کیا ہے جس میں غیر ملکی تجارت پر پابندیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے اور پابندیوں سے متاثرہ ایرانی شہریوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی غلط کاموں کے خلاف باہمی کارروائی کے لیے ایک فریم ورک قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس تجویز کا فی الحال حکومت کا سیاسی اور دفاعی کمیشن جائزہ لے رہا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@