تہران، ارنا- ایرانی محکمہ برائے ثقافتی ورثے کے نائب سربراہ نے کہا ہے کہ ملک کے تین ناقابل تسخیر ثقافتی ورثے کی تین فائلوں کو یونیسکو کو بھیجا گیا۔

ایرانی محکمہ برائے ثقافتی ورثے کے امور کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، "علی دارابی" نے کہا کہ افطار ورلڈ رجسٹر اور اس سے متعلقہ سماجی اور ثقافتی روایات کا کیس، گلڈنگ کے فن کا کیس اور رضوی زیارت کا کیس یہ تین کیس ہیں جو یونیسکو کو نوروز 1401 (ش) کو بھیجے گئے تھے۔

ثقافتی ورثے کے نائب سربراہ نے مزید کہا کہ افطاری کے ناقابل تسخیر ثقافتی ورثے کی فائل یونیسکو کو 1401 کے موسم بہار میں ان دنوں کے ساتھ بھیجنا ایک بہت ہی مبارک واقعہ ہے جب ہم رمضان المبارک کا مقدس مہینہ منانے جارہے ہیں۔

دارابی نے کہا کہ افطار ورلڈ رجسٹریشن فائل ایران کی تجویز پر اور ترکی، آذربائیجان اور ازبکستان کے تعاون سے مرتب کی گئی ہے اور انشاء اللہ اسے 2023 میں یونیسکو کے ناقابل تسخیر ثقافتی ورثے کی بین الاقوامی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال دوسرا کیس گلڈنگ کے فن کا ہے؛ گلڈنگ ایک ایرانی اسلامی فن ہے جس کی ہمارے ثقافتی جغرافیہ میں ایک طویل تاریخ ہے۔ یہ کیس ایران، ترکی، آذربائیجان، تاجکستان اور ازبکستان کے تعاون سے مرتب کب گئی ہے جس کا یونیسکو 2023 میں ناقابل عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔

دارابی نے کہا کہ رضوی زیارت کا کیس رضوی زائرین کی میزبانی کو فروغ دینے کے لیے تحفظ پروگرام کے عنوان سے، ناقابل تسخیر ثقافتی ورثے کے میدان میں ایک ایسا پروگرام ہے جو حضرت رضا علیہ السلام کی زیارت کی روایت کے تحفظ کے لیے ملک کے اقدامات اور انتظامی منصوبوں کو بیان کرتا ہے۔ 

واضح رہے کہ ناقابل تسخیر ثقافتی ورثے کو UNESCO کے ذریعے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے ساتھی کے طور پر فروغ دیا جاتا ہے جس میں ثقافت کے غیر محسوس پہلوؤں پر بڑی توجہ دی جاتی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@