ان خیالات کا اظہار "احمد وحیدی" نے آج بروز پیر کو پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کے بعد اور اپنے پاکستانی ہم منصب سے سرکاری پریس کانفرس کے آغاز سے پہلے، اسلام آباد میں تعینات ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے گہرے اور بڑے پیمانے پر تعلقات ہیں اور دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان بدستور ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔
ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ دورہ؛ ان کے پاکستانی ہم منصب کی دعوت سے ہوا ہے اور ان کی پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کے بعد وہ اپنے پاکستانی ہم منصب سمیت وزیر اعظم پاکستان سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔
انہوں نے سیاسی، دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے اقتصادی تعلقات کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ اسلام آباد اور تہران میں تعلقات کی مضبوطی کی کیلئے بہت ساری صلاحتیں ہیں اور وہ ان صلاحیتوں کو باہمی مفادات کی فراہمی پر بروئے کار لانے پر تیار ہیں۔
وحیدی نے کہا کہ ایران اور پاکستان گہرے قریبی تعاون سمیت علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں پر تعمیری مذاکرات کرتے رہتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ نے نئی سرحدی گزرگاہوں کے ساتھ ساتھ سرحدی بازاروں کی تعمیر اور نفاذ کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو جاری رکھنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ سرحدی ٹرمینلز، ریل ٹرانسپورٹ، سڑکیں اور مارکیٹیں دوطرفہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے میں مدد دینے کا ایک اچھا موقع ہے۔ جیسا کہ ایران سے پاکستان اور پھر ترکی سے تجارت کا آغاز کیا گیا اور یہ یورپ سے جڑنے کے قابل ہو گی۔
واضح رہے کہ ایران اور پاکستان کے وزرائے داخلہ "احمدی وحیدی" اور "شیخ رشید احمد" کی زیر صدارت ایران اور پاکستان کے وفود کا اجلاس سرینا انٹرنیشنل ہوٹل میں منعقد ہوا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر داخلہ، اپنے دورہ اسلام آباد کے دوران، وزیر اعظم "عمران خان" سے بھی ملاقات کریں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@