تہران – ارنا – وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے ہسپانوی ہم منصب سے ٹیلیفونی گفتگو میں ایران کی نطنز ایٹی تنصیبات پر صیہونی حملے کو بین الاقوامی قوانین اور این پی ٹی معاہدے کے خلاف ایک بڑا جرم قرار دیا ہے۔

  ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اتوار کو اپنے ہسپانوی ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں، غاصب صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کے بعد خطے میں پیدا ہونے والے تغیرات پر تبادلہ خیال کیا۔

 وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی پامالی قرار دیا اور کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے یہ جارحیت ایسی حالت میں کی ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری تھا۔

 انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے مسقط میں مجوزہ ایران امریکا مذاکرات کے چھٹے دور سے صرف دو دن قبل ایران کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے خلاف جارحیت شروع کی ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت نے اس جارحیت میں ایران کی ایٹمی تنصیبات اور رہائشی علاقوں پرحملے کرکے ثابت کردیا کہ اس نے اس جارحیت سے   ڈپلومیٹک پراسیس کو سبوتاژ کرنا اور اس ظالمانہ جنگ میں دوسروں کو گھسیٹنا چاہا ہے۔