تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقہ ایران امریکا مذاکرات کی حمایت کرتا ہے اور اس بات کی کوشش کررہا ہے کہ غلط فہمیاں دور ہوں اور نظریات قریب تر ہوں،  کہا ہے کہ یہ مذاکرات علاقے کے امن و استحکام میں موثر کردار ادا کرسکتے ہیں

ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تہران ڈائیلاگ فورم کے دوسرے دن کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتکو میں کہا ہے کہ دانشوروں، غیر ملکی مہمانوں اور مختلف ملکوں کے اعلی سرکاری عہدیداروں نے تہران ڈائیلاگ فورم کاغیر معمولی استقبال کیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ یہ فورم ہمارے لئے بہت اچھا تجربہ رہا جس نے ثابت کردیا کہ تہران علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں تبادلہ خیال کا مرکز بن سکتا ہے۔

 سید عباس عراقچی نے بتایا کہ کل اور آج، دو دن میں، تقریر، دو لوگوں کی گفتگو اور مباحثے کی شکل میں، پچاس لوگوں نے اس فورم میں گفتگو کی۔

انھوں نے تہران ڈائیلاگ فورم میں اعلی رتبہ غیر ملکی حکام کی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے کے چھے وزیروں، دو اعلی رتبہ عہدیداروں متعدد نائب وزرائے خارجہ ، سابق صدر اور سابق وزا نے اس فورم میں حصہ لیا ۔

 وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بتایا کہ  تہران ڈائیلاگ فورم کی نشستوں میں ایران امریکا مذاکرات کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔

 ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے عمان کے وزیر خارجہ سے  امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے بارے میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور اس گفتگو میں قطر کے وزیر خارجہ بھ شامل ہوگئے اور انھوں نے بھی اس سہ فریقی نشست میں اپنے نظریات اور تجاویز بیان کیں ۔

 انھوں نے کہا کہ خوشی  کی بات ہے کہ ایران کے بارے میں خلیج فارس کے ملکوں کا نقطہ نگاہ بدل گیا ہے اور ہم ایران امریکا مذاکرات کے حوالے سے ان کے مثبت نقطہ نگاہ کا مشاہدہ کررہے ہیں۔

 سید عباس عراقچی نے کہا کہ علاقہ مذاکرات کی حمایت  اور کوشش کررہا ہے کہ غلط فہمیاں دور ہوں اور نظریات ایک دوسرے کے قریب تر ہوں ۔ یہ اہم ہے اور علاقے میں سکون اور امن واستحکام  اس خطے کے سبھی ملکوں کے لئے اہمیت رکھتا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایران امریکا مذاکرات، علاقے کے امن واستحکام میں موثر کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

 وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ ڈپلومیسی ہمارا راستہ ہے اور حکومت ایران کی پالیسیوں میں پڑوسیوں کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔