تہران – ارنا- نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے امریکا کے متضاد موقف کے بارے میں کہا ہے کہ امریکیوں کی تضاد بیانی اور زک زیک موقف مذاکرات کی فضا کو مکدر کررہا ہے  

 ارنا کے مطابق نائب وزیرخارجہ مجید تخت روانچی نے ڈپلومیسی اور مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے لئے یورپ والوں کے ارادے کے بارے میں کہا کہ ہم نے ایران امریکا مذاکرات شروع ہونے کے بعد سے ہی یورپ والوں کو  پوری طرح مطلع رکھا ہے ۔

انھوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم نے یورپ  والوں سے معاونین کی سطح پر بھی  اور یہاں تہران میں بھی مشاورت جاری رکھی ہے اور مذاکرات کے ہر دور کے بعد انہیں  تفصیلات سے با خبر کیا ہے۔     

 مجید تخت روانچی نے کہا کہ امریکا سے گفتگو کے آغاز سے پہلے بھی ہم نے نیویارک اور جنیوا میں یورپی عہدیداروں سے ملاقات کی تھی ۔

انھوں نے کہا کہ یورپ ڈپلومیٹک سیاسی عمل کی حمایت کرسکتا ہے اور بہترین راستہ یہی ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ بہتر ہے کہ یورپ ہر کچھ دن بعد ایسے بیانات دینے کے بجائے، جن کی کوئی ضرورت نہیں ہے، اپنی توجہ ڈپلومیسی کے راستے پر مرکوز کرے اور اس کی حمایت کرے کیونکہ اگر یہ عمل کامیاب ہوگیا تو اس سے سب کو فائدہ ہوگا۔

  انھوں نے امریکی حکام کے بیانات کے پیش نظر  ایران امریکا بالواسطہ مذاکرات کے پانچویں دور میں تغیر کے امکان کے بارے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے چوتھے دور میں پانچویں دور پر اتفاق کیا ہے اور اس کے وقت اور جگہ کا اعلان عمان کرے گا لیکن امریکریکیوں کی تضاد بیانی اور زک زیک موقف فضا کو مکدر کررہا ہے اور کوئی بھی نہ اطمینان رکھ سکتا ہے اور نہ ہی کہہ سکتا ہے کہ اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔