ٹرمپ کے دورہ مغربی ایشیا اور اس موقع پر امریکی صدر کی لفاظیوں کے بارے میں علی لاریجانی نے کہا کہ مسلمانوں اور لبنانی عوام کے وقار کے باعث گروہ کو لوٹنے والے کے نازیبا لفظ سے مخاطب کیا جاتا ہے جبکہ گزشتہ اور رواں صدی میں جو ملک، لٹیرے لفظ کا لائق ہے وہ خود امریکہ اور اس کا حامی بلکہ نوکر اسرائیل ہے۔
علی لاریجانی نے کہا کہ لوٹنے والا اسے کہا جاتا ہے جو علاقے کے ممالک پر دباؤ ڈال کر فلسطینیوں کو زبردستی کوچ کرانا چاہتا ہے۔
انہوں نے ٹرمپ اور جولانی کی ملاقات اور اس دوران شام کی حکومت پر قابض شخص کی امریکی صدر کی زبان سے تعریف کو اس دور کا سب سے مسخرہ واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مارکس کی وہ بات یاد آتی ہے کہ جس میں انہوں نے کہا تھا تاریخ دو بار خود کو دوہراتی ہے ایک بار ٹریجیڈی کی صورت میں اور دوسری بار کامیڈی کی شکل میں۔