ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے پر مبنی صیہونی حکومت کی دھمکی اور آئی اے ای اے کی اس پر خاموشی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے رافائل گروسی نے دعوی کیا کہ آئی اے ای اے نے اس مسئلے پر خاموشی اختیار نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی تنصیبات پر حملے کی دھمکی ناقابل قبول ہے اور ایسے کسی بھی اقدام کے نتیجے میں مشکلات دگنی اور سنجیدہ ماحولیاتی مسائل پیدا ہوجائیں گے۔
رافائل گروسی نے اس موقع پر دعوی کیا کہ ایران کے بارے میں افواہوں کا کیس بند کرنے کے لیے، ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مزید تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا تعاون میں فروغ لانا چاہیے اور سیاسی رجحان سے دوری اختیار کرنا ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ رافائل گروسی نے گزشتہ رات وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کی تھی اور آج ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی سے ملاقات اور گفتگو کی اور ایران کی پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے سلسلے میں منعقد ہونے والی ایک نمائش کا معائنہ بھی کیا۔
رافائل گروسی جمعرات کی شام ویانا واپس چلے گئے۔