رپورٹ کے مطابق، اب تک 5 لوگ اس حملے میں مارے گئے ہیں۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کيے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ نماز جمعہ کے دوران ہونے والے اس خودکش حملے میں متعدد لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق کا نام بھی مارے جانے والے افراد میں دیکھا جا رہا ہے۔
اب تک کسی بھی گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔