سامی ابو زھری نے منگل کو رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دھمکی دینے والی زبان کی کوئی اہمیت نہیں البتہ اس سے معاملات کی پیچیدگی بڑھ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ ایک معاہدہ ہے اور دونوں فریقوں کو اس کا احترام کرنا ہے، اور قیدیوں کی واپسی کا یہی ایک واحد راستہ ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر نے اپنی دھمکیوں میں کہا تھا کہ اگر تمام یرغمالیوں (صیہونی قیدیوں) کو ہفتے کی دوپہر 12 بجے تک رہا نہ کیا گیا تو جہنم کے دروازے کھل جائیں گے کیونکہ مجھے یقین ہے کہ اسرائیلی (حکومت) اس مسئلے سے نمٹنا جانتی ہے۔