ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے غزہ کے عوام کے خلاف امریکی و صیہونی سازش کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے، پیر 10 فروری کو اپنے ملیشین ہم منصب محمد حسن سے ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا ۔
انھوں نے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں مظلوم فلسطینی عوام کی سولہ مہینے تک جاری رہنے والی نسلی کشی کے دوران ملیشیا کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت کی قدردانی کی۔
انھوں نے فلسطینی عوام کو غزہ سے زبردستی بے دخل کرنے کے منصوبے کو فلسطین کو دنیا کے نقشے سے مٹادینے کا سامرجی منصوبہ قرار دیا اور اس کی مذت کی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس خطرناک سازش کے مقابلے میں بڑے اور موثر اسلامی ملکوں کے ٹھوس اور متحدہ موقف کی ضرورت پر زور دیا۔
ملیشیا کے وزیر خارجہ محمد حسن نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں فلسطینی عوام کو غزہ سے کہیں اور منتقل کئے جانے کے منصوبے کی سخت مخالفت اور مذمت کی اور کہا کہ یہ منصوبہ فلسطینی عوام کے نسل تصفیے کا مصداق ہے۔