ارنا کے مطابق حماس کی قیادتی کونسل کے سربراہ اوراراکین نے اتوار 9 فروری کو تہران میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی اکبر احمدیان سے ملاقات کی۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس ملاقات میں جنگ غزہ میں استقامتی محاذ کی فتح کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے غزہ کی جنگ میں اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے کہ اسرائیل ختم ہونے والا ہے اور 470 دن کی فلسطینیوں کی استقامت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ ہدف قابل حصول ہے۔
علی اکبر احمدیاں نے کہا کہ جن کے بارے میں کسی زمانے میں سوچا بھی نہیں جاتا تھا کہ وہ فلسطین کی حمایت کریں گے، وہ بھی فلسطین کے حامیوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ پوری دنیا حتی یورپی اور مغربی حکام بھی فلسطینی عوام کے حق کی تائید کررہے ہیں جبکہ آپریشن طوفان الاقصی سے پہلے یہ فضا نہیں تھی، یہ شمشیر پر خون کی فتح کا نتیجہ ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ غزہ کے عوام اپنی مثالی استقامت سے آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے مثال بن گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم فلسطین اور لبنان میں مکمل کامیابی تک استقامتی محاذ کی حمایت جاری رکھیں گے۔
اس ملاقات میں حماس کی قیادتی کونسل کے سربراہ محمد اسماعیل درویش نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے نقطہ نگاہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے یوم قدس کا اعلان کیا اور فلسطین کی آزادی کو دنیا کی آزادی نیز فلسطین کی اسیری کو دنیا کی اسیری قرار دیا۔
انھوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے فلسطین کی بھر پوراور مثالی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب نے بھی فلسطین کے حوالے سے امام خمینی رحمت اللہ کی پالیسی کو پوری سنجیدگی کے ساتھ جاری رکھا ہے۔
حماس کی قیادتی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہم خود کو بعد کے مرحلے کے لئے تیار کر رہے ہیں۔