پارلیمنٹ اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے عمان کے چیف جسٹس خلیفہ بن سعید بن خلیفہ البوسعیدی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اتوار کے دن ہونے والی ملاقات میں اسپیکر قالیباف نے ایران اور عمان کے معاشی اور سیاسی تعلقات کو تمام شعبوں میں رابطے میں فروغ کا بہترین موقع قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ تہران اور مسقط کے اسپیکروں اور پارلیمانی دوستی کے گروہوں کے مابین اچھے مناسبات ہیں جسے عدالتی شعبے تک پھیلنا چاہیے۔

اسپیکر قالیباف نے عمان کے عدلیہ کے سربراہ کے دورہ تہران کو اس ہدف کے لیے انتہائی مفید قرار دیا۔

انہوں نے غزہ میں صیہونیوں کے مظالم کو بھی عالم اسلام اور عالمی انسانی حقوق کے گروہوں کے لیے فکرمندی کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران صیہونیوں نے غزہ اور لبنان میں وسیع جرائم کا ارتکاب کیا اور شام کے گزشتہ دنوں کے حالات کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اس ملک پر بھی دراندازی کی۔

ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ تل ابیب کے جرائم کو روکنے کے لیے عالم اسلام کی برگزیدہ شخصیات، علما اور عوام کو متحد ہونا چاہیے اور اسلامی جہموریہ ایران اور سلطنت عمان اس سلسلے میں خصوصی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر عمان کے چیف جسٹس خلیفہ بن سعید بن خلیفہ البوسعیدی نے بتایا کہ دورہ تہران کے موقع پر ایران کے حکام کے ساتھ عدالتی اور قانونی معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آج عالم اسلام انتہائی پیچیدہ صورتحال میں الجھا ہوا ہے جس کا راہ حل ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بھی عمان اور ایران کا یکساں موقف ہے۔

عمان کے چیف جسٹس نے صیہونیوں کی جارحیت کے مقابلے میں عالم اسلام کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اگر وحدت کا راستہ سنجیدگی کے ساتھ اپنایا جاتا تو آج صیہونیوں کو ایسے جرائم کے ارتکاب کرنے کی ہمت نہ ہوتی۔