تہران- ارنا- فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونیوں کی طرف سے اپنے 6 قیدیوں کے قتل کے اعتراف کو اس تحریک کی حق بیانی اور غاصبوں کے جھوٹے بیانوں کی علامت قرار دیا ہے اور غزہ میں صیہونی قیدیوں کے قتل کا ذمہ دار نیتن یاہو کو قرار دیا ۔

حماس نے ایک بیان میں صہیونیوں کی طرف سے غزہ پٹی میں اپنے 6 قیدیوں کی موت کے اعتراف کا ذکر کرتے  ہوئے کہا: صہیونی فوج کی جانب سے 6 قیدیوں کے قتل میں اپنے کردار کے اعتراف سے یہ پتہ چلتا ہے کہ حماس حقیقت بیان کر رہی تھی اور صیہونی حکومت غلط بیانی سے کام لے رہی تھی ۔

حماس نے کہا کہ غاصب صیہونی  فوج کے ہاتھوں مزید قیدیوں کا قتل، طاقت کے ذریعے انہیں آزاد کرنے کے نیتن یاہو کے نظریہ کی ناکامی کی تصدیق کرتا ہے۔

حماس کے بیان میں کہا گیا ہے: جنگ بندی کی کوششوں کی ناکامی کی وجہ سے درجنوں قیدیوں کی ہلاکت کے براہ راست ذمہ دار نیتن یاہو  ہیں۔ جنگ بندی ، جارح فوجیوں کے انخلاء اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کے علاوہ صیہونی حکومت کے پاس کوئی اور راستہ نہيں ہے۔