ارنا کے مطابق آیت اللہ فاضل لنکرانی نے اتوار کو اصول فقہ کے درس خارج میں پارا چنار کے دہشت گردانہ واقعے پر گہرا دکھ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس ہولناک دہشت گردانہ اقدام سے نفرت وبیزاری کا اعلان ضروری ہے جس میں پارا چنار کے بہت سے شیعہ مسلمان، عورتیں، مرد، بچے ، جوان اور سن رسیدہ افراد شہید ہوگئے۔
انھوں نے کہا کہ میں اس المناک واقعے پر گہرے کا اظہار کرتا ہوں اور شہدا کے غم میں خود کو شریک سمجھتا ہوں۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا کہ پاکستان میں ادھر کچھ عرصے نسبتا امن تھا اور اگر کوئی واقعہ رونما ہوتا بھی تھا تو بہت معمولی نوعیت کا ہوتا تھا، لیکن دشمنان اسلام نے مسلمانوں کے اتحاد بالخصوص غاصاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں ان کی یک جہتی کو درہم برہم کرنے کے لئے ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ انجام دیا ۔
انھوں نے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے کا ایک مقصد، صیہونی وزير اعظم اور سابق وزیر جنگ کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حکم سے عالمی رائے عامہ کی توجہ ہٹانا ہے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا کہ واضح ہے کہ اس واقعے کے پیچھے عالمی سامراجی طاقتوں کا ہاتھ ہے جو اس اچھی خبر سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتی ہیں۔
انھوں نے اس دہشت گردانہ حملے میں پارا چنار کے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر حضرت امام زمانہ عج اللہ تعالی فرجہ الشریف، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، سبھی مراجع تقلید اورشیعیان و مسلمین عالم کو تعزیت پیش کی اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس دہشت گردانہ حملے کے سبھی عوامل کا پتہ لگاکر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔