تہران - ارنا -  اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے  کچھ رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے  ٹیلی فونی گفتگو میں ان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ تین یورپی ملکوں کی حرکتوں اور بورڈ آف گورنرس کو ایٹمی ہتھیار رکھنے والے کچھ مغربی ممالک کے سیاسی اہداف کی تکمیل کا ذریعہ بنانے کی کوششوں کا سد باب کریں۔

سید عباس عراقچی نے بدھ کی رات برازیل، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، الجزائر ، برکینا فاسو، پاکستان اور فرانس سمیت ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ  سے ٹیلی فونی گفتگو میں آئی اے ای اے کی حیثیت و اعتبار کے تحفظ میں بورڈ آف گورنرز کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے، اس کی موجودہ نشست کو اس لحاظ سے اہم قرار دیا۔

وزير خارجہ نے آئی اے ای اے  کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تعمیری موقف کی وضاحت کرتے ہوئے اس ایجنسی کے کچھ ملکوں کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی کوششوں کو غیر منطقی  قرار دیا جو ایجنسی کے تکنیکی فرائض میں کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر سکتی ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں تین یورپی ممالک کے غیر تعمیری اور غیر منصفانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے سید عباس  عراقچی نے ایٹمی توانائی  کی بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے حالیہ دورے میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان  مفاہمت کا ذکر کیا اور کہا کہ  ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کے لئے تین یورپی ملکوں کی غلط کوششوں کی وجہ سے آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کے جذبہ کو نقصان پہنچے گا۔