ارنا/ تہران- ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹیجک امور محمد جواد ظریف نے دنیا بھر کے یہودیوں کے نام جاری ایک ویڈیو پیغام میں ان سے یہودیت کی حقیقی تعلیمات کو تحریف، نسل پرستانہ افکار اور صیہونی قتل عام کے شر سے محفوظ رکھنے کی اپیل کی۔

انہوں نے اپنے پیغام میں ایران کو گزشتہ دو ہزار سال سے تمام مذاہب اور ادیان اور مختلف قسم کی ثقافت اور اقدار اور متنوع افکار کا گہوارہ قرار دیا جہاں مختلف قومیں، نسلیں، زبانیں زندگی بسر کرتی رہی ہیں۔

محمد جواد ظریف نے ستم رسیدہ اور آوارہ وطن افراد اور پناہ گزینوں اور قتل عام سے مفرور انسانوں کی حمایت کو ہر دور میں ایرانیوں کا طریقہ کار قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ 2600 سال قبل جب بابلی حکومت کے ظلم و جور سے یہودیوں کو پناہ دینے سے لیکر نازیزم اور فاشزم سے خانہ بدر یہودیوں کو پناہ دینے تک، غیرقانونی قبضہ کرنے والوں کے شر سے مفرور افغان مہاجروں سے لیکر جارحیت اور اپرتھائیڈ کا شکار فلسطینی، لبنانی اور شامیوں تک، ہر دور اور وقت میں ایرانیوں نے انسانوں کی بھرپور حمایت کی۔

ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹیجک امور نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم ایرانی، پوری تاریخ میں امن پسند رہے ہیں لیکن وطن کی حفاظت کے لیے کبھی پیچھے نہیں ہٹے، غاصبوں اور جارحوں کو اپنی ثقافت میں ضم کرلیا اور ستم رسیدہ اقوام کی حمایت میں کبھی نہ کترائے۔

انہوں نے کہا کہ: تقریبا ایک دہائی قبل میں نے چند فریقی اور بے مثال سفارتکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے، ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں ایک مصنوعی بحران کو ختم کرنے میں کردار ادا کیا لیکن نتن یاہو نے جو خود اس جعلی بحران کو جنم دینے میں ملوث تھے، اس ایٹمی ڈیل کے خروکنے کو اپنی تاریخی ذمہ داری قرار دیا، وہ معاہدہ جو یقینی طور پر ایران کے بارے میں تمام جھوٹے دعووں کا پردہ فاش کردیتا۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ وہ معاہدہ علاقے میں امن، سکون اور تعاون کے راستے کو ہموار اور دھونس دھمکیوں، مقابلہ آرائی اور بڑھتی کشیدگیوں کو روک سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود نتن یاہو اور ان کے انتہاپسند اور صیہونیوں حلیفوں کی کوششیں رنگ لائیں اور ایک تاریخی موقع علاقے کے عوام اور حکومتوں سے چھین لیا گیا۔

نائب صدر نے کہا کہ نتن یاہو نے تاریخ کی غلط سمت پر کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی نتن یاہو اور اس کی حکومت نے اپنے مغربی حامیوں کے ساتھ تاریخ کی غلط سمت کا انتخاب کیا اور نسل کشی، قتل عام اور انسانیت سوز مظالم کا ارتکاب کرکے، پچاس ہزار عام شہریوں من جملہ دس ہزار بچوں کا خون بہا دیا، لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ غاصبانہ قبضے کے خلاف استقامت، بچوں حتی کہ استقامتی محاذ کے لیڈروں کے قتل سے ختم نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اطمینان ہے کہ یہودیت کی تعلیمات کے پیرو تمام انسان، اس بات پر یقین رکھتے ہوں گے کہ نسل پرستی، نسل کشی، غصب، غارت اور منظم جرائم کا ارتکاب کرنے والی دہشت گرد حکومت، آسمانی اور ابراہیمی تعلیمات پر مبنی یہودی مذہب کی نمائندہ نہیں ہوسکتی۔ بلکہ اس حکومت نے اپنے اس کے اقدامات کے ذریعے نازی ازم اور فاشزم کے تاریک دور کی یاد کو تازہ کردیا ہے۔

محمد جواد ظریف نے صیہونیت کو یہودیت کا لبادہ اوڑھے ہوئے ایک سیکولر اور غاصب تحریک قرار دیا جس نے سامراجی اور نسل پرستی پر مبنی پلان کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس غاصب حکومت نے ہالوکاسٹ کے بھینٹ چڑھنے والے یہودیوں کی یاد، نام، خون کا غلط استعمال کیا ہے حالانکہ صیہونیت، نسل پرستی، جنون آمیز قومی برتری، نسلی تفریق اور دوسری قومیوں اور مذاہب کے خلاف نفرت پھیلانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔

نائب صدر نے یہودیوں کی نمائندگی اور پناہ ہونے پر مبنی صیہونیوں کے دعوی کھلا جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دعوے کے برخلاف صیہونی یہودیوں کے اعتبار اور ان کی سیکورٹی کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نہ صرف حضرت موسی کے دس فرامین کی حامل اور عامل نہیں بلکہ ان لوگوں نے دس کے دس الہی فرامین کی خلاف ورزی کی ہے۔

محمد جواد ظریف نے اقتدار کو صیہونیوں کا واحد معبود قرار دیا نہ کہ خدائے متعال۔ انہوں نے کہا کہ یہ غاصب حکومت یہودیوں اور غیریہودیوں کو صیہونیت کے بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے اور خدا کا نام اپنی نسل کشی کی توجیہ پیش کرنے کے لیے لیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت پوری تاریخ میں یہودیوں کے تمام افتخار اور آبرو پر پانی پھیر رہی ہے۔

نائب صدر نے کہا کہ صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کو کیمپوں میں یرغمال بناکر ان کی آبروریزی کر رہی ہے اور ان کی سرزمین، گھر اور گھرانوں کو لوٹ رہی ہے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ صیہونی حکومت نے جھوٹے دعووں کی اشاعت کی صنعت کھول رکھی ہے اور اس کی آڑ میں باقی انسانوں کو جانور دکھا کر ان کے گھروں، قصبوں بلکہ پورے ملکوں کو غصب کر رہی ہے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ صیہونیوں نے ایران اور دنیا بھر کے یہودیوں کے خلاف جارحیت کی ہے جس کے خلاف مغربی ممالک سمیت دنیا بھر کے یہودیوں نے آواز اٹھائی ہے۔

انہوں نے حضرت موسی (ع) کے ماننے والوں سے اپیل کی کہ فلسطین اور مظلوموں کی حمایت میں مستحکم رہیں اور انسانیت کی خاطر مزاحمت کرنے والوں کی حمایت جاری رکھیں۔ انہوں نے یہودیوں سے اپیل کی کہ حقیقی یہودیت کو صیہونیوں کے قتل عام، نسل پرستی، غصب اور تحریف کے شر سے بچائیں۔

نائب صدر برائے اسٹریٹیجک امور محمد جواد ظریف نے یہودیوں سے کہا کہ شرافت اور انصاف پر مبنی اس استقامت میں ایرانی عوام کو ہمیشہ اپنا ساتھی اور حامی پائیں گے۔