تہران (ارنا) صیہونی حکومت کے شائع کردہ اعدادوشمار، 2022 کے اواخر میں بنجمن نیتن یاہو کی موجودہ کابینہ کی تشکیل کے بعد مقبوضہ علاقوں سے ہجرت کرنے والے صیہونیوں کی تعداد میں ٪42 اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

عبرانی ویب سائٹ "Ynet" کے مطابق، صیہونی حکومت کے سینٹرل بیورو آف اسٹیٹسٹکس کی طرف سے شائع کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 7 اکتوبر 2023  میں غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کی جنگ شروع ہونے سے پہلے فلسطین کے 1948 کے مقبوضہ علاقوں پر قابض بہت سے غاصب آبادکاروں نے اس علاقے کو چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

اس نیوز سائٹ نے سماجی اور اقتصادی تحقیقاتی ادارے "شوریش" اور صیہونی حکومت کے سینٹرل بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے اعدادوشمار کی بنیاد پر بتایا کہ نیتن یاہو کی موجودہ کابینہ کی تشکیل کے کچھ مہینوں بعد ہی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں سے باہر رہنے کو ترجیح دینے والے صہیونیوں کی تعداد میں ٪42 اضافہ ہوا ہے۔

ان اعدادوشمار کے مطابق 2022 کے اواخر میں نیتن یاہو کی کابینہ کی تشکیل کے بعد سے 7 اکتوبر 2023 تک مقبوضہ فلسطین چھوڑنے والے صہیونیوں کی تعداد 17,520 سے بڑھ کر 24,900 ہو گئی تھی۔