ارنا کے مطابق انصار اللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے غزہ اور لبنان پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت اور علاقے نیز اسلامی دنیا کے تغیرات کے موضوع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت فوجی مقابلے میں ناکام ہوچکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اپنے اعلانیہ اہداف پورے کرنے کی توانائی نہیں رکھتی اور اس نے عام شہریوں پر ہمہ گیر حملوں کا مجرمانہ راستہ اختیار کررکھا ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ جیسا کہ میں نے بارہا کہا ہے، بہت بڑے جرائم کا ارتکاب، عورتوں اور بچوں کے قتل عام نیز شہیدوں کی تعداد سے قطع نظر، فوجی کامیابی نہیں ہوسکتا بلکہ یہ حتمی اور آشکارا شکست ہے۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے فلسطینی عوام کی نسل کشی پراختیار کئے جانے والے روش پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگوں نے یہ راستہ اختیار کیا ہے کہ خاموش تماشائی بنے رہیں اور کوئی موقف اختیار نہ کریں، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔
سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ سیاسی اور سفارتی سطح پر حتی عرب اسلامی اور دیگر اسلامی ملکوں میں بھی درحقیقت کوئی موقف نظر نہیں آتا۔
انھوں نے اپنے اس خطاب میں ایران کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام کی ہمہ گیر حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائيل کی روش شروع سے ہی مجرمانہ رہی ہے اور اس وقت، عرب علاقے میں جو بھی ہورہا تھا، ایران کا اس سے کچھ بھی لینا دینا نہیں تھا۔
انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب کی برکات میں سے ایک یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی قوم کی حمایت کو اسلامی فریضہ سمجھتا ہے۔