اسلام آباد/ ارنا- اپنے دورہ اسلام آباد کے موقع پر وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم، کشیدگی کم کرنے کی ضرورت اور دو طرفہ تعلقات میں فروغ اور علاقائی معاملات کے بارے میں ایران اور پاکستان کے مابین مکمل ہماہنگی پائی جاتی ہے۔

سید عباس عراقچی نے ہمارے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنے دورہ پاکستان کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ تہران اور اسلام آباد مذکورہ معاملات بالخصوص غزہ اور لبنان پر صیہونی جارحیت مکمل طور پر ہماہنگ ہیں۔

انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے ناجائز حملوں کے سلسلے میں پاکستان کے عوام اور حکومت کے ٹھوس موقف کو قابل قدر سمجھتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے مابین اتفاق نظر پایا جاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ بین الاقوامی اداروں بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم کے درپیش اجلاس کے موقع پر متحد ہوکر آگے بڑھیں اور مشترکہ موقف اپنائیں۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ افغانستان سمیت علاقے کے دیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جو دونوں ہمسایہ ملک کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے بڑے پیمانے پر اتفاق نظر پایا جاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ معیشت، سیکورٹی اور ثقافت سمیت تعاون کے تمام شعبوں میں فروغ کی ضرورت ہے اور تعلقات کی موجودہ سطح ایران اور پاکستان کی قیادت کے توقع کے مطابق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں تہران اور اسلام آباد کے اقتصادی، سیکورٹی اور ثقافتی شعبوں کے اعلی عہدے داروں کے مابین ملاقات پر اتفاق حاصل ہوا جو کہ سیاسی گفتگو کے تسلسل میں ہوگا۔

سید عباس عراقچی نے اپنے دورہ پاکستان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اور ایران کے درمیان تعلقات میں فروغ ہماری پالیسی ہے جس کے لیے مزید متحرک ہو چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے یہ سید عباس عراقچی کا پہلا دورہ اسلام آباد تھا۔ وزیر خارجہ نے اپنے دورہ اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایران کے سفارتخانے میں پاکستان کی برجستہ شخصیات سے ملاقات اور گفتگو کی اور علاقے اور دوطرفہ معاملات پر غور کیا۔