ارنا کے مطابق ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے اور کونسل کے سیکریٹری علی احمدیان نے تہران میں حماس کے نمائندہ دفتر جا کر شہید یحیی سنوار کو خراج عقیدت پیش کیا ۔
اس رپورٹ کے مطابق ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے تہران میں حماس کے نمائندے خالد قدومی سے ملاقات اور گفتگو کی اور یحیی سنوار کی شہادت کی تعزیت پیش کی۔
علی اکبر احمدیان نے اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ آج برادر شہید یحیی سنوار کا پیغام زیادہ بااثر نیز فلسطینی عوام کی مجاہدت پر ان کے جہاد کے اثرات نمایاں اور پائیدار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میدان میں فلسطینی استقامت کی پوزیشن محکم نظرآتی ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا کہ صیہونی دشمن ایک سال بعد بھی اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکا ہےاورملت فلسطین سے اس کی شکست اور عاجزی کے آثار نمایاں ہوچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ استقامتی محاذ کامیاب ہوگا اور اپنے اہداف حاصل کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج فلسطین کی استقامتی تحریک نے دنیا کی ایک بڑی تحریک کو اپنا ہم نوا بنالیا ہے۔
علی اکبر احمدیان نے کہا کہ ان کارروائيوں کے آغاز سے پہلے دنیا میں بہت سے لوگوں کو فلسطین کی صحیح شناخت نہیں تھی اور فلسطین نیز فلسطین مجاہدین کے خلاف برسوں کے پروپیگنڈوں نے ان لوگوں کے اذہان میں جن کا مطالعہ کم ہے، فلسطینیوں کو دہشت گرد بنا دیا تھا۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کے سیکریٹری نے کہا کہ آج دنیا میں کوئی ایسا نہیں ہے جو اسرائيل کو غاصب اور قابض نیز فلسطینی عوام کو حریت پسند نہ سمجھتا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ شہید یحیی سنوار، ملت فلسطین، غزہ کے عوام اور حماس کے مجاہدین کی بہت بڑی کامیابی ہے، آج صیہونی حکومت دنیا کے عوام کے اذہان میں اپنی قانونی حیثیت کھوچکی ہے اور پرچم فلسطین سربلند ہوچکا ہے۔