ارنا نے عرب جرنل نیوز سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اس آبدوز کی رونمائی یمن کی مسلح افواج کی بحری مشقوں کے دوران کی گئی جو اتوار کو بحیرہ احمر میں شروع ہوئی ہیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق یمنی افواج کی شبیہ سازی کے ذریعے تیار کردہ اس جدید ترین آبدوز کی رونمائی متحارب فوجی اور سیاسی طاقتوں کے لئے سخت پیغام کی حامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمنی افواج نے برسوں پہلے بحیرہ احمر میں امریکا کی ریمس 600 REMUS 600) ) نوعیت کی آبدوز ضبط کرلی تھی ۔
ریمس 600 جدید ترین ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی اور جاسوسی کے آلات، اسکین کی صلاحیت ،فوٹوگرافی اور آواز کے ہمراہ فلم بندی کی ٹیکنالوجی نیز دیگر جدید ترین وسائل سے لیس جدید ترین آبدوز ہے۔
عرب جرنل کے مطابق یمن کی مسلح افواج نے مذکورہ امریکی آبدوز پر برسوں کی اسٹڈی اور ریورس انجینیرنگ نیز شبیہ سازی کے ذریعے نہ صرف یہ کہ بالکل ویسی ہی آبدوز تیار کرلی ہے بلکہ اس کو اپ گریڈ بھی کرلیا ہے اور اس کو انواع و اقسام کے بحری اسلحے سے بھی لیس کردیا ہے۔
یمنی افواج کی بحری مشقوں کے دوران ایک بحری ہدف کو نشانہ بناکر تباہ کرنے کے لئے القارعہ آبدوز کو استعمال کیا گیا جو کامیاب رہا۔
عرب جرنل نے بحیرہ احمر میں یمنی افواج کی بحری مشقوں میں شبیہ سازی کی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ اس آبدوز کے استعمال کو فوجی صنعت میں یمنی افواج کی مہارت کا ثبوت قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ محاصرے نیز امریکا، برطانیہ اور صیہونی حکومت کے مسلسل حملوں کے باوجود یمن کی مسلح افواج کی یہ پیشرفت اور جدید ترین آبدوز کی ٹیکنالوجی تک اس کی دسترسی اس کے لئے بحری خطرات کی روک تھام کے ساتھ ہی اپنی سمندری حدود کی حفاظت اور دفاع کے لئے اس کی توانائیاں بڑھ جانے کا باعث بنے گی۔
عرب جرنل لکھتا ہے کہ اس جدید ترین آبدوز کی رونمائی صرف ایک فوجی پیشرفت ہی نہیں ہے بلکہ متحارب طاقتوں بالخصوص امریکا اور برطانیہ کے لئے واضح سیاسی پیغام کی بھی حامل ہے کہ اب یمن کے پاس جس نے گزشتہ برسوں کے دوران مذکورہ دونوں ملکوں نیز ان کے علاقائی اتحادیوں کا مقابلہ کیا ہے، جدید ترین جنگی وسائل بھی ہیں جن کے ذریعے یمنی افواج بحیرہ احمر اور علاقے میں طاقت کا توازن تبدیل کرسکتی ہیں۔